ہفتہ، 20 فروری، 2010

کاغذی کارروائیوں سے جوجھ رہی انسانیت

0 تبصرے
عزیر اسرائیل سنابلی ہم میں سے بہت سے لوگوں نے اردوکے مشہور افسانہ نگار کرشن چند کا افسانہ ’جامن کا پیڑ‘ پڑھا ہوگا۔ اس افسانہ کو پڑھ کر میں نے یہ سوچاتھا کہ حقیقی زندگی میں شاید ایسا نہ ہوتاہو اس لئے کہ افسانہ میں سرکاری افسران کی بے حسی کی جو تصویر کھینچی گئی تھی وہ رونگٹے کھڑی کردینے والی تھی۔ کہانی کچھ اس طرح تھی کہ ایک شاعر کسی نام سے میونسپل کی آفس گیا وہاں پراتفاقاً ایک پرانا جامن کا پیڑ اس کے اوپر کچھ اس طرح سے گرا کہ اسے زیادہ چوٹ تو نہیں آئی مگر بغیردرخت کوجڑسے کاٹے اس کو نکالنا نا ممکن...