ہفتہ، 20 فروری، 2010

کاغذی کارروائیوں سے جوجھ رہی انسانیت

0 تبصرے
عزیر اسرائیل سنابلی ہم میں سے بہت سے لوگوں نے اردوکے مشہور افسانہ نگار کرشن چند کا افسانہ ’جامن کا پیڑ‘ پڑھا ہوگا۔ اس افسانہ کو پڑھ کر میں نے یہ سوچاتھا کہ حقیقی زندگی میں شاید ایسا نہ ہوتاہو اس لئے کہ افسانہ میں سرکاری افسران کی بے حسی کی جو تصویر کھینچی گئی تھی وہ رونگٹے کھڑی کردینے والی تھی۔ کہانی کچھ اس طرح تھی کہ ایک شاعر کسی نام سے میونسپل کی آفس گیا وہاں پراتفاقاً ایک پرانا جامن کا پیڑ اس کے اوپر کچھ اس طرح سے گرا کہ اسے زیادہ چوٹ تو نہیں آئی مگر بغیردرخت کوجڑسے کاٹے اس کو نکالنا نا ممکن...

منگل، 16 فروری، 2010

انٹرنیٹ پر اردو زبان و ادب کی عدم دستیابی ،ذمہ دار کون؟

2 تبصرے
موجودہ دورمیں انٹرنیٹ کی بڑھتی مقبولیت کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ اس مرتبہ نوبل پرائز کے لئے انٹرنیٹ کو نامزد کیا گیا ہے۔انٹرنیٹ ایک ایسا ذریعہ ہے جس سے پوری دنیا سمٹ کر ایک چھوٹی اسکرین پر ہماری نظروں کے سامنے آجاتی ہے۔کہیں بھی اور کسی بھی وقت ہم اس کا استعمال کرسکتے ہیں مگرانٹرنیٹ اپنی تمام وسعتوں کے باوجود اردو دنیا کے لئے آج بھی ایک تنگ وتاریک کوٹھری سے زیادہ نہیں۔انٹرنیٹ پر جہاں دنیا کے تمام علوم سے متعلق مواد ایک بھاری مقدار میں موجود ہیں وہاں اردو زبان و ادب کے حوالے سے سوائے...